کسی ایسے آرڈیننس کو نہيں مانتے جس سے صوبائی خودمختاری اور 18ویں آئینی ترمیم پر آنچ آئے، ایمل ولی خان

کسی ایسے آرڈیننس کو نہيں مانتے جس سے صوبائی خودمختاری اور 18ویں آئینی ترمیم پر آنچ آئے، ایمل ولی خان

عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اے این پی ایسی کسی بھی آرڈیننس کو نہیں مانتی جس سے صوبائی خودمختاری اور 18ویں ترمیم پر آنچ آئے گی۔

 

پارلیمنٹ کی بے توقیری پچھلی حکومت نے کی یا آج کی حکومت کررہی ہے، ہم کسی بھی صورت جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

 

وفاقی کابینہ کی جانب سے وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023 کو مسترد کرتے ہوئے صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے آرڈیننس کی فیکٹری کھولی تھی تو آج بھی وہی کچھ دیکھ رہے ہیں۔

 

18ویں ترمیم کے خلاف سازش کے تحت ہی پی ٹی آئی کو اقتدار دلوایا گیا تھا لیکن آج کی اتحادی حکومت بھی شاید صوبائی خودمختاری ختم کرنا چاہتی ہے جس کیلئے پہلا اقدام صوبائی ہائیرایجوکیشن کمیشن کے اختیارات ختم کرنے کی شکل میں اٹھایا گیا ہے۔

 

وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف سے وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قسم کے احکامات سے سیاسی اتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

 

چیئرمین ایچ ای سی کے اختیارات کم کرنے کے آڑ میں صوبوں کے حقوق پر حملہ برداشت نہیں کریں گے۔ جس کسی کے ایما پر بھی یہ ہورہا ہے، اے این پی چھپ نہيں رہے گی۔ اس قسم کے احکامات واپس نہیں لئے گئے تو ہم اپنا لائحہ عمل دیں گے۔